متوازن خوراک کھائیں اور کم کھائیں لیکن صاف ستھرا کھائیں۔ زیادہ مرغن غذائیں نقصان دیتی ہیں۔ سبزیوں اور پھل کا استعمال زیادہ کریں اور رمضان المبارک کے علاوہ بھی ہفتے میں ایک بار روز ہ رکھیں۔ آپ جتنا کم کھائیں گے امراض سے اتنا ہی بچیں گے
ماہرین نے حالیہ ریسرچ میں یہ انکشاف کیا ہے کہ متوازن خوراک خاص طور پر سادہ غذا اور سبزیاں اور پھل وغیرہ کھاکر طوالت عمر حاصل کی جاسکتی ہے۔ مرغن غذائیں انسان میں بڑھاپا اور چربی پیدا کرتی ہیں جب کہ سبزیاں اور سادہ غذا انسان کو صحت مند رکھتی ہیں انحطاط یا بڑھاپے کا عمل 30 سال کی عمر میں تیز ہونے لگتا ہے اس میں ہمارے جسم کے خلیات میں سینکڑوں قسم کی تبدیلیاں رونما ہونے لگتی ہیں۔ ان میں سے بعض تبدیلیاں ہمیں نظر آتی ہیں۔ مثلاً جلد پر جھریاں پڑ جاتی ہیں بال سفید ہوجاتے ہیں عضلات نرم ہوجاتے ہیں جبکہ مریض دیگر تبدیلیاں مثلاً دماغ کے خلیات کا خاتمہ اور امراض کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور طاقت میں کمی کو نہیں دیکھا جاسکتا۔ اس کے علاوہ ہر شخص میں انحطاط یا بڑھاپے کے سلسلے میں جن چار اہم سمتوں میں کام کررہا ہے، ان میں جین، خلیات کا اندرونی نظام، جسم کے کیمیائی پیغام رساں اور امراض کا مقابلہ کرنے والی ریسرچ کے کچھ اچھے نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔امریکی ڈاکٹر والفورڈ نے ایک کتاب لکھی ہے جس کا عنوان ہے ’’ 120 سال تک زندہ رہیے‘‘انسان کی بیماری میں جسم کا قدرتی دفاعی نظام اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ نظام مضبوط ہوتو امراض دور رہتے ہیں۔ ہمارے جسم میں خون کے سفید خلیات امراض کے خلاف جنگ کرتے ہیں سن بلوغت کے بعد اس نظام کا انحطاط شروع ہوجاتا ہے وہ سکڑنے لگتا ہے اور آخر کار ساٹھ ساال کی عمر میں غائب ہوجاتا ہے۔ اس طرح ہمارے جسم میں حملہ آور ہونے والے جراثیم کو بنانے اور ان سے لڑنے کی صلاحیت بھی ماند پڑ جاتی ہے۔ بوڑھے لوگ بار بار مختلف وائرس کا شکار ہونے لگتے ہیں اور بعض اوقات بڑی آسانی سے سرطان کے شکنجے میں آجاتے ہیں۔بوڑھے افراد عموماً زیادہ غصہ کرتے اور غصے کی حالت میں ایڈریلین زیادہ مقدار میں بنتی ہے، اس میں شامل ایک مخصوص جزو سے قوت یادداشت پر خراب اثر پڑتا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ذہنی ہیجان، فکر و تشویش اور غصے کی کشیدگی سے دماغ کے خلیات کو سخت نقصان پہنچتا ہے۔ بڑھاپے میں اس رطوبت کی وجہ سے دماغ کے یہ خلیات بعض غذائیت بخش اجزاء جذب کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔ اس سے سائنس دانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بڑھاپے کے عمل کو سست کرنے کے لئے ذہنی دبائو، غصے اور فکر و تشویش سے بچنا ضروری ہے۔ زندگی میں خوش باش رہنے کا اصول ہی بہتر ہے۔ تجربات سے یہ معلوم ہوا ہے کہ جسم میں تباہی کا سامان صرف ہارمون ہی تیار نہیں کرتے۔ ہمارے اپنے خلیے بھی اپنے کام کے دوران بعض ایسے سالمے تیار کرتے ہیں جن سے خون کی رگوں کو سخت نقصان پہنچتا ہے اور ان کی وجہ سے سرطان، گنٹھیا اور موتیا لاحق ہوجاتا ہے، جسم ان کے خلاف بھی لڑتا ہے۔
جوان کیسے رہیں؟:انسانی جسم کے با رے میں ریسرچ ہونے سے قطع نظر بنیادی سوال اپنی جگہ ہے کہ انسان عمر میں اضافہ کیسے کرسکتا ہے یا دوسرے معنوں میں ہمیشہ جوان کیسے رہ سکتا ہے؟ ماہرین اور سائنس دانوں کا خیال ہے کہ حالیہ ریسرچ کی روشنی میںادویات سے قطع نظر انسانی اپنی زندگی اور خوراک وغیرہ میں ردو بدل کرکے زیادہ دیر تک جوان رہ سکتا ہے۔ اس سلسلے میں ماہرین نے برسوں کی تحقیقات کے بعد درج ذیل اصول وضع کئے ہیں۔ غذائیت سے بھرپور خوراک:ماہرین نے کہا ہے کہ آپ زندگی میں متوازن خوراک کھائیں اور کم کھائیں لیکن صاف ستھرا کھائیں۔ زیادہ مرغن غذائیں نقصان دیتی ہیں۔ سبزیوں اور پھل کا استعمال زیادہ کریں اور رمضان المبارک کے علاوہ بھی ہفتے میں ایک بار روز ہ رکھیں۔ آپ جتنا کم کھائیں گے امراض سے اتنا ہی بچیں گے لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ جسم کو اہم غذائی اجزاء سے محروم کردیں بلکہ ان اجزاء کو احسن طور پر پورا کرتے ہوئے جتنا ہوسکے بسیار خوری سے اجتناب کریں۔ خوب چلئے:صاف اور کھلی ہوا میں خوب چلنا، سائیکل چلانا، تیرنا اور جاگنگ کرنا چاہیے۔ ان ورزشوں سے دوران خون تیز ہوجاتا ہے اور آکسیجن جذب ہوجاتی ہے۔ بالخصوص چلنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ جسم میں جمع زائد حرارے جل جاتے ہیں، تھکن دور ہوتی ہے، عضلات بنتے ہیں اور دل کے امراض کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔ تیز چلنے سے عضلات کے سکڑنے، ہڈیوں کے بوسیدہ ہونے اور پھیپھڑوں کے سکڑنے کا عمل بھی سست پڑ جاتا ہے۔ دماغی صحت کا خیال :مطالعہ، غوروخوض اور دوسری دماغی سرگرمیاں بے حد ضروری ہیں۔ دماغ کی صحت کے لئے کوئی معمہ حل کیجئے۔ کوئی زبان سیکھئے اور دماغی ورزشوں سے شغف رکھئے۔ اپنے کام، اپنی سوچ اور غوروفکر سے کیجئے۔ لوگوں کی عقل پر زیادہ اعتماد نہ کیجئے تاکہ آپ دماغ سے کام لے کر چاق و چوبند اور صحت مند رہ سکیں۔ کولیسٹرول گھٹائیے:سبزیاں اور مچھلیاں زیادہ کھائیے اور حیوانی چکنائیوں مکھن، گھی، چربی وغیرہ سے بچئے۔ غذا میں پھل اور ریشہ دار غذائیں زیادہ مقدار میں رکھیں۔ موسمی پھل، مالٹا، کینو، امرود، سیب وغیرہ میں ریشہ اور پیکٹین نامی جز زیادہ ہوتا ہے جو صحت کے لئے ضروری ہے۔ تمباکو نوشی ترک کیجئے :تمباکو انسانی صلاحیتوں، صحت اور زندگی کا قاتل ہے، اس سے پھیپھڑوں، قلب اور دماغ کو نقصان پہنچتا ہے اس کے علاوہ جلد پر جھریوں کے جال بننے لگتے ہیں اور رنگت ماند پڑنے لگتی ہے اس لئے اس سے پرہیز کیجئے۔ اپنی کمر اور پیٹھ لچک دار رکھیں:آپ کی ریڑھ کی ہڈی زندگی کا سب سے اہم ستون ہے اسے سخت نہیں ہونا چاہیے، ہر روز پانچ منٹ تک اسے طاقتور لچک دار بنانے والی ورزش باقاعدگی سے کیجئے۔ اس طرح آپ کی کمر سیدھی اور اعصاب صحیح رہیں گے۔ وزن کم کیجئے:موٹاپا کئی امراض مثلاً ذیابیطس، امراض قلب اور چھاتیوں کے سرطان کا سبب بنتا ہے۔ ہاروڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق موٹاپا بے وقت موت کا ایک اہم سبب ہوتا ہے، اگر آپ کا وزن معمول سے 20 پونڈ زیادہ ہے تو پھر اسے ہلکی اور کم مقدار غذا اور ورزش کے ذریعے دو پونڈ فی ہفتہ کے حساب سے گھٹائیے۔ ہائی بلڈ پریشر:معدے اور آتنوں کی خرابیاں، ان کے زخم، جلن، سر کے درد، عضلات کی کشیدگی اور دکھن، ذہنی کشیدگی اور اضمحلال کا سبب بنتی ہیں، اس کے نتیجے میں ہائی بلڈ پریشر لاحق ہوجاتا ہے۔ آپ ہر وقت خوش رہیں، باغ کی سیر کریں، اچھے مناظر دیکھیں، اچھی کتابیں پڑھیں، ذہن کو پرسکون رکھیں۔ یہ تمام احتیاطیں اپنی جگہ لیکن ماہرین کے نزدیک سب سے اہم چیز کھانے پینے کے سلسلے میں متعین کردہ اصولوں پر عمل کرنا ہے اور ان میں سب سے زیادہ ضروری بات بسیار خوری سے دور رہنا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں